بہروپیے کی سچی پیش گوئی | اورنگ زیب عالمگیر | مغلیہ سلطنت | تاریخ | تاریخ عالم |
بہروپیے کی سچی پیش گوئی
اورنگ زیب عالمگیر کے نزدیک فنونِ لطیفہ کی حیثیت لہو و لعب سے بڑھ کر نہ تھی اور وہ تلوار کی جھنکار پر فریفتہ ہونے والا انسان تھا ایک شخص نے دربار میں حاضر ہو کر کہا ’’شہنشاہ معظم! میرا نام کندن بہروپیا ہے اور میں ایسا بہروپ بدل سکتا ہوں کہ شہنشاہ معظم، جن کو اپنے تجرِ علمی پہ بڑا ناز ہے ان کو بھی دھوکا دے سکتا ہوں اور چکمہ دیکر بڑی کامیابی سے نکل جانے کی صلاحیت رکھتا ہوں‘‘ اورنگ زیب نے اس کا دعویٰ نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو وقت کا ضیاع ہے میں تو شکار کو بھی کارِ بیکار سمجھتا ہوں تم جو جو چیز میرے پاس لائے ہو ان کی ہرگز کوئی اہمیت نہیں اس نے ایک بار پھر اصرار کیا حضور! ہاتھ کنگن کو آرسی کیا شہنشاہ معظم کی دانش کا جواب نہیں
لیکن میں بھیس بدلوں گا اور اگر آپ مجھے نہ پہچان سکے تو پانچ سو روپے عنایت کر دیجئے گا اورنگ زیب نے اس کا چیلنج قبول کرلیا دربار سے واپس آکر بہروپیا سوچنے لگا کہ ایسا کون سا سوانگ رچائوں کہ بادشاہ سلامت دھوکا کھا جائیں